24-Sep-2022-تحریری مقابلہ فانی
فانی
یہ دنیا کیا ہے؟ ہم کیا ہیں؟ یہ کائنات کی ساری چیزیں کیا ہیں؟یپ سب فانی ہے ختم ہو جانے والی ہماری زندگی بھی فانی ہے جو آج ہے کل ختم ہو جانی ہے صرف ذات باقی رہے گی وہ ہے اللّٰہ کی ذات جو ابد تک رہے گی اور سب فنا ہو جائے گا۔کچھ نہیں باقی رہے گا تو پھر ہم یہ جو دولت کماتے ہیں نام کماتے ہیں کس لیے فنا ہونے کے لیے؟اب یہ بھی مطلب نہیں کہ دولت نہ کماؤ۔کماو کوئی منا نہیں کرتا لیکن دولت کی ہوس میں اس پاک زمذات کو فراموش نہ کرو نام بھی کماؤ یہ نام بھی تمہیں اللہ نے ہی دیا ہے تو پھر کیوں دولت اور نام کمانے کے بعد لوگ اسے ہی بھول جاتے ہیں جو عطا کرتا ہے اگر اللہ عزوجل چاہے نہ تو وہ ہم سے سب چھین بھی سکتا ہے فانی ہے سب لیکن وہ انہیں سب چیزوں سے ہمیں آزماتا ہے کہ ہم اسے کتنا یاد رکھتے ہیں لیکن ہمارے دل و دماغ پر اس فانی دنیا اور ان فانی چیزوں کی ایک ایسی گرد جم چکی ہے کہ ہم سب فراموش کر چکے ہیں ہمیں ہم میں صرف دولت کی ہوس باقی رہے گںٔی ہے جو دن بہ دن بڑھتی ہی جا رہی ہے جسے دیکھو وہ دولت کی ہوس میں خوار ہوتا پھرتا ہے نام کمانے کی ہر جوڑ جتن کر رہا ہوتا ہے لیکن اس پاک ذات کو یاد نہیں کرتا کہ دینے والی ذات تو وہی ہے نہ۔
اس نے ہمیں اس فانی دنیا میں پیدا کیا ہے کیوں یہ مال دولت کمانے کے لیے نہیں اپنی عبادت کے لیے تاکہ آخرت والے دن ہم شرمندہ نہ ہوں ہمارے عمال میں ہم عبادت گزار لکھے جائیں۔اس فانی دنیا میں آنے کا ایک مقصد ہے جسکے لیے ہم پیدا ہوئے ہیں جس دن وہ مقصد پورا ہوا ہم اس دنیا دنیا سے رخصت ہو جائیں گے ہماری زندگی فنا ہو جائے گی پھر صرف روح رہے گی اور سوال جواب کرنے والی اللہ کی ذات اور اسکے فرشتے اور انبیاء ہم کہی نہیں رہیں گے ہماری دولت ہماری خان وشوکت نہیں رہے گی۔اس بات سے مجھے ایک واقع یاد آ گیا عرض کرتی ہوں۔
دو بھائی ہوتے ہیں ان کے والد کا انتقال ہو جاتا ہے تو وہ دونوں بھائی آپس میں مال کا بٹوارہ کر لیتے ہیں ایک بھائی جو ہوتا ہے وہ ایماندار ہوتا ہے اور اللّٰہ کو ہر چیز میں اوّل رکھتا ہے بہت عبادت گزار ہوتا ہے اور جو دوسرا بھائی ہوتا ہے وہ تھوڑا لالچی قسم کا ہوتا ہے اور اسے دولت کی ہوس ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ حرام طریقہ استعمال کر لیتا ہے اور بہت امیر ہو جاتا ہے اور جو پہلا والا بھائی ہوتا ہے وہ کبھی حرام طریقہ کو سہی نہیں سمجھتا اور حلال کماتا ہے جس کی وجہ سے اسکا بس گزارا ہو جاتا تھا زندگی میں ایک دفعہ دونوں بھائی بازار میں ملتے ہیں تو جو امیر بھائی ہوتا ہے وہ اپنے چھوٹے بھائی ہر طنز کرتا ہے کہ وہ اب بھی وہی پر ہے تو وہ کہتا ہے کہ جو دولت حرام طریقہ سے کمائی جاے اور جس میں اللہ کی یاد نہ ہو اس دولت کا کیا فایدہ اسے تو فنا ہو ہی جانا ہے تو امیر اپنے بھائی کو برا بھلا کہتا وہاں سے چلا جاتا ہے اور اگلے دن بہت زبردست بارش ہوتی ہے اور بارش ختم ہونے کے بعد جب وہ اپنے زمین پر پہنچتا ہے تو دیکھتا ہے کہ اسکی ساری فصل بارش میں بہہ جاتی ہے زمین بنجر ہو جاتی ہے اور تب جا کر اسے اپنے بھائی کی بات یاد آتی ہے۔
مال اور دولت فنا ہی ہونے کے لیے ہوتے ہیں انہیں فنا ہونا ہی ہوتا ہے تو کیا فاںٔدہ ایسی دولت کا جو فنا ہو جائے جو کسی کام ہی نہ آئے یہ دولت ہمیں عزت نہیں دیتی عزت دینے والی وہ ذات ہی ہے جس نے ہمیں پیدا کیا جو ہماری ایک توبہ پر توبہ قبول فرما لیتا ہے تو کیا فاںٔدہ فانی چیز کی طرف بھاگنے کا اگر بھاگنا ہی ہے تو ابد کی طرف بھاگو جو ہمیشہ رہے گا جو دعاؤں پر کن کہنے کی طاقت رکھتا ہے جو چاہیے تو ہم ایک پل میں امیر ہو جائیں اور اگر وہ چاہیں تو ایک پل میں سب تباہ ہو جائے سب اسی کے ہاتھ ہے جو ابد تک رہنے والا ہے۔تو اے عزیز فانی دنیا میں اتنا دل نہ لگاؤ کہ جب دنیا چھوڑنے کی باری آئے تو تم خوف میں مبتلا رہو۔ باقی اللہ امان۔
Asha Manhas
03-Oct-2022 01:58 PM
بہت زبردست❤️
Reply
fiza Tanvi
26-Sep-2022 12:44 AM
Aap bahut accha likhti he
Reply
Simran Bhagat
24-Sep-2022 07:20 PM
Likhane ka Andaaz Kafi behtarin hai aapka aur Kafi Achcha likha hai per aajkal Ki Duniya Mein Aisa nahi hota Har ek shakhs Mal aur Daulat Ke Piche pagal hai in Sab Ko Ibadat aur Allah Hi to Yad hi nahin hai bahut khoob 😟👌👌👌
Reply